رمضان میں افطاری کے وقت روزانہ اللہ کا یہ نام ستر مرتبہ پڑھتی تھی

رمضان میں افطاری

کے تاخیر سے نماز پڑھتے ہیں۔ ام المومنین نے پوچھا: وہ کون ہے جو جلد افطار کرتا اور جلد نماز پڑھتا ہے! ہم نے عرض کیا: وہ حضرت عبد اللہ بن مسعود ہیں! حضرت عائشہ نے فرمایا: حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھی یہی معمول تھا۔ ابو کریب کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ دوسرے صاحب حضرت ابو موسیٰ ہیں۔ضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں

کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میرے سب سے پسندیدہ بندے وہ ہیں، جو روزہ جلد افطار کرتے ہیں۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: دین ہمیشہ غالب رہے گا جب تک لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے کیونکہ یہود و نصاریٰ دیر کیا کرتے ہیں۔سہل بن سعد سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لوگ اس وقت تک بھلائی پر رہیں گے جب تک افطار میں جلدی کریں گے۔حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے رمضان میں سحری کھانے کے لئے بلایا تو فرمایا: صبح کے مبارک کھانے کی طرف آؤ۔وظیفہ یہ ہے کہ آپ نے سحری سے دس سے پندرہ منٹ پہلے فری ہو کر باادب بیٹھ جانا ہے اور اللہ کا صفاتی نام یا مغنی کو 71 دفعہ ورد کرنا ہے

اور اول و آخر 11 گیارہ بار ورد کرنا ہے اور پھر اللہ سے دعا کرنی ہے یہ وظیفہ میرا آزمایا ہوا ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

اپنی رائے کا اظہار کریں